انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی علامت
یں ??نسانی سوچ ا
ور ??ہذیب کا اہم حصہ رہی ہیں۔ یہ علامتیں کبھی تصویری شکل میں ہوتی تھ
یں ??و کبھی زبان کے الفاظ یا اشاروں م
یں ??بدیل ہوگئیں۔ آج ہماری روزمرہ زندگی م
یں ??ھی علامتوں کا استعمال انتہائی اہم ہے۔
مذہبی علامت
یں ??یسے کہ ہلال ا
ور ??تارہ، صلیب، یا اوم کا نشان، انسانوں کے عقائد ا
ور ??وحانی سوچ کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف مذہبی شناخت بناتی ہ
یں ??لکہ ان کے ذریعے لوگ اپنے جذبات اور یقین کا اظہار کرتے ہیں۔
ریاضی ا
ور ??ائنس م
یں ??لامتوں کا استعمال دنیا کو سمجھنے کا ایک بنیادی ذریعہ ہے۔ مثلاً جمع، تفریق، ضرب، تقسیم کے نشانوں کے بغیر حساب کتاب کرنا ناممکن ہوجاتا۔ اسی طرح کیمیا ا
ور ??بیع
ات ??
یں ??ستعمال ہونے والی علامتیں پیچیدہ تصورات کو آسان بناتی ہیں۔
ٹریفک کے اشارے، ہسپتالوں کے نشانات، یا موبائل ایپلی کیشنز کی آئکنز بھی علامتوں کی ہی جدید شکلیں ہیں۔ یہ علامتیں
معلومات کو فوری طور پر منتقل کرتی ہ
یں ??
ور ??بان کی رکاوٹ کو ختم کرتی ہیں۔
ثقافتی علامت
یں ??یسے قومی پرچم، روایتی کپڑوں کے ڈیزائن، یا مقامی فنون، کسی بھی معاشرے کی شناخت کو اجاگر کرتی ہیں۔ یہ نسل در نسل منتقل ہوتی ہ
یں ??
ور ??ہذیبی ورثے کو زندہ رکھتی ہیں۔
آخر میں، علامت
یں ??رف اشارے نہ
یں ??لکہ انسانی تجربات، خیالات، ا
ور ??ذبات کا آئینہ ہیں۔ ان کے بغیر انسا
نیت کا ارتباط ا
ور ??رقی ممکن نہیں۔